گاجر کو اکثر آنکھوں کی صحت کے لیے سپر فوڈ کے طور پر سراہا جاتا ہے لیکن ہر کوئی اسے کھانے سے لطف اندوز نہیں ہوتا۔ خوش قسمتی سے سائنسدانوں نے تیز بصارت کے لیے ایک گری دار میوے کی نشاندہی کی ہے، وہ ہے پستہ۔میساچوسٹس میں ٹفٹس یونیورسٹی کے محققین نے پایا کہ روزانہ صرف دو اونس یا 57 گرام پستے کا استعمال آنکھوں کی صحت میں نمایاں مدد کرتا ہے۔یہ گری دار میوے لوٹین نامی اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور ہوتے ہیں جو میکولر پگمنٹ آپٹیکل ڈینسٹی (MPOD) کو بڑھا سکتے ہیں۔ ایم پی او ڈی میں اضافہ کمپیوٹر یا موبائل اسکرینوں سے نقصان دہ روشنی کو فلٹر کرتا ہے، ریٹنا کی حفاظت کرتا ہے اور تنزلی کا مقابلہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔میکولر سوسائٹی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ میں تقریباً 1.5 ملین لوگ میکولر بیماری سے متاثر ہیں جو بینائی سے محروم ہونے کی ملک میں سب سے بڑی وجہ بن چکا ہے۔تحقیق کی قیادت کرنے والے نیورو سائیکولوجسٹ ڈاکٹر ٹمی اسکاٹ نے کہا کہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پستے صرف ایک لذیذ خوراک نہیں ہیں بلکہ یہ آپ کی آنکھوں کے لیے بہترین ثابت ہوسکتے ہیں۔