چشمِ فلک نے اپنے آبائی علاقوں، گھر بار، مال و اسباب اور لاتعداد عزیز و اقارب کی لاشیں چھوڑ کر انتہا پسند ہندوئوں اور سکھوں کے مسلح جتھوں کے ہاتھوں قتلِ عام سے بچنے کے لئے پاکستان میں پناہ لینے والے لاکھوں مہاجرین کا ایک طوفانی ریلا 1947میں دیکھا۔ حکومتِ پاکستان نے شدید مشکلات اور کم وسائل کے باوجود اسے سنبھالا۔ عوام خصوصاً پنجاب اور سندھ کے مسلمانوں نے لُٹے پُٹے لوگوں کی جس طرح مدد کی وہ اب تاریخ ۔۔ جاری ہے۔