عالمی خلائی اسٹیشن پر ہوا کی لیکیج، امریکی، روسی حکام کے درمیان تضادات جنم لینے لگے

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر ہوا کی لیکیج کے مسئلے پر امریکی خلائی ایجنسی ناسا اور روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس کے درمیان تضاد سامنے آئے ہیں۔ناسا کے حکام کو خوف ہے کہ اسپیس اسٹیشن کے روسی کنٹرول والے حصے میں ہوا کی لیکیج بالآخر تباہ کن خرابی کا باعث بن سکتی ہے۔دونوں ایجنسیاں 2019 سے ہوا کے لیک ہونے کے بارے میں جانتی ہیں لیکن اس سے مدار میں چلنے والی لیبارٹری کو لاحق خطرے پر اختلاف ہے۔ یہ لیبارٹری خلائی اسٹیشن پر علیحدہ ہے لیکن روسی اور امریکی ایریا سے منسلک ہے اور دونوں میں تقسیم ہے۔ناسا کے انسپکٹر جنرل کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق سروس ماڈیول ٹرانسفر ٹنل میں جاری دراڑیں اور ہوا کی لیکیج ایک اعلی حفاظتی خطرہ ہے اور ناسا اور روسکوسموس دراڑیں اور لیک کی تحقیقات، اسے کو کم کرنے، بنیادی وجہ کا تعین کرنے کے لیے اسٹیشن کی نگرانی کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔ خلاباز عام طور پر اسٹیشن کے لیکیج والے حصے کو بند رکھتے ہیں۔ اس حصے کا استعمال اس علاقے کو الگ کرنے کے لیے کیا جاتا ہے جہاں خلائی جہاز انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر آکے رُکتا ہے۔