کراچی:محکمہ تعلیم کی درسی کتب کے حوالے سے مانیٹرنگ ٹیم نے نصابی کتب کی چوری اور مارکیٹ میں فروخت کرنے والے گروہ کی کارروائی ناکام بناتے ہوئے کتب کی چوری میں ملوث ایک افسر کو معطل کر دیا، وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ درسی کتب کی اسکولوں تک فراہمی کا عمل ہر صورت مکمل کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق سندھ ٹیکسٹ بوک بورڈ کی قائم کردہ مانیٹرنگ ٹیم کافی دن سے کتب کی اسکول میں دستیابی کے اقدامات کی نگرانی کر رہی تھی جس کی ذمہ داری میں کتب کی ٹیکسٹ بُک بورڈ کے گداموں سے نکلنے سے لے کر اسکولوں تک پہنچنے کے عمل کو یقینی بنانا تھا۔مانیٹرنگ کمیٹی کی نگرانی میں یہ بات سامنے آئی کہ اسکولوں میں کتب کی مطلوبہ تعداد فراہم نہیں ہوئی ہے اسی دوران ایک اطلاع پر کارروائی کے لیے پولیس کی مدد لی گئی اور پولیس کی کارروائی کے نتیجے میں شاہ لطیف ٹاؤن کے ایک گھر سے بڑی تعداد میں کتب برآمد کر لی گئیں۔اس کارروائی میں 2 ملزمان گرفتار ہوئے جبکہ اس حوالے سے ایف آئی آر بھی درج کردی گئی ہے، گرفتار ملزمان کی مدد سے ملوث افسران اور عملے کے خلاف کارروائی کے لیے بھی پیش رفت جاری ہے۔وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی ہدایت پر سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے جبکہ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں الزام میں آنے والے افسر کو معطل کردیا ہے اس ضمن میں مزید کارروائی انکوائری کمیٹی کی آنے والی رپورٹ کے بعد ہوگی۔صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے ایسے عمل کو قابل افسوس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تھوڑی کے لالچ کے بدلے ہزاروں بچوں کی تعلیم متاثر کرنا ہمارے معاشرے کے رجحانات کی طرف ایک خطرناک اشارہ ہے، سردار شاہ نے اپیل کی کہ معاشرے کے تعلیم دوست لوگ ایسے عناصر کی نشاندہی میں ہمارا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ درسی کتب کی فراہمی کا وعدہ پارٹی چیئرمین سے کیا تھا جسے ہر صورت میں پورا کریں گے، سردار شاہ نے کہا ہے کہ کتب کی اسکول تک پہنچ کو یقینی بنانے کے لیے مانیٹرنگ کا سلسلہ حتمی مرحلے تک جاری رہے گا۔