لاہور:لاہور میں فضائی آلودگی کی شدت میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ موسمیاتی ماہرین کے مطابق بھارتی ریاستوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کی وجہ سے دھویں کے بادل تیز ہواؤں کے ذریعے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں، جس سے لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار کی سطح تک پہنچ گیا ہے۔سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ شدید اسموگ کے باعث لاہور کے شہریوں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور ماسک کا استعمال لازمی کریں، خاص طور پر وہ افراد جو سانس، سینے یا دل کے امراض میں مبتلا ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں تک یہ اسموگ برقرار رہنے کا امکان ہے۔ ناسا نے بھی بھارتی علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلانے اور اس سے پیدا ہونے والے دھویں کا فضائی میپ جاری کیا ہے جس سے پاکستان میں بھی فضائی آلودگی کی صورتحال پر نمایاں اثر پڑ رہا ہے۔بھارتی شہر اجنالہ سے ہوائیں لاہور کے قریب مریدکے کی طرف آ رہی ہیں، جس سے فضائی آلودگی کے دوبارہ بڑھنے کا خدشہ ہے۔