تھائی لینڈ میں 30 بچوں سمیت 70 مہاجرین کو گرفتار کرلیا گیا جو میانمار سے غیرقانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے روہنگیا افراد ہیں۔غیرملکی خبرایجنسی راٹرز کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے حکام نے بتایا کہ 30 بچوں سمیت 70 غیرملکیوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن کے بارے میں شک ہےکہ وہ میانمار سے غیرقانونی طریقے سے تھائی لینڈ میں آنے والے روہنگیا مہاجرین ہیں جو حال ہی میں وہاں سے بے دخل ہونے والے افراد میں شامل ہیں۔پھینگ نیگا صوبے کی پولیس کے کمانڈر سومکانے پھوتھیسری نے بتایا کہ گرفتار افراد نے ابتدائی تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ میانمار سے آنے والے مسلمان ہیں اور تھائی لینڈ کے راستے ملائیشیا یا انڈونیشیا جا رہے ہیں۔تھائی لینڈ کے حکام کی جانب سےجاری کی گئیں تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک گروپ تھائی لینڈ کے جنوبی جزیرہ پر ہے، جس میں باحجاب خواتین بھی نظر آ رہی ہیں۔پھینگ نیگا کے گورنر سپوج روڈرنگ نونگ کھائی نے بتایا کہ ہم یہ تعین نہیں کرسکتے ہیں یہ گرفتار افراد روہنگیا یا میانمار سے تعلق رکھنے والے ہیں اور غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکام اس حوالے سے ابھی تحقیقات کر رہے ہیں، جس کے بعد واضح ہوجائے گا۔گورنر کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد کے ساتھ موجود بچوں کو محکمہ سوشل ڈیولپمنٹ اینڈ ویلفیئر کے تحت نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔خیال رہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کو غیرملکی گردانا جاتا ہے اور ان کی شہریت بھی منسوخ کردی گئی ہے، اس کے علاوہ ان کے خلاف پرتشدد کارروائیاں کی جاتی ہیں اور قتل عام کیا جا چکا ہے جبکہ بڑی تعداد ہجرت کرکے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش کی سرحد پر پناہ لیے ہوئے ہے۔میانمار سے بے دخل ہونے والے روہنگیا مسلمان کشتیوں اور خطرناک راستوں سے بنگلہ دیش کے علاوہ تھائی لینڈ جیسے پڑوسی ممالک پہنچ جاتے ہیں اور جب سمندر میں طغیانی کا خطرہ ہوتا ہے تو اس دوران ملائیشیا اور انڈونیشیا جانے کی کوشش کرتے ہیں۔