پاکستان کے ہاتھوں ون ڈے سیریز میں شکست پر سابق آسٹریلوی کرکٹرز نے اپنی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کپتان مائیکل کلارک نے پاکستان کیخلاف تیسرے ون ڈے میں اہم کھلاڑیوں کو آرام دینے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے عالمی چیمپئن کو ہارنے کی پرواہ ہی نہیں تھیواضح رہے کہ اتوار کو ون ڈے سیریز کے فیصلہ کن میچ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو شکست دیکر 22 سال بعد میزبان ٹیم کیخلاف سیریز میں فتح حاصل کی تھی۔ آسٹریلیا نے اس اہم میچ میں پیٹ کمنز، مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ، اسٹیو اسمتھ اور مارنس لیبوشین کو آرام دینے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ مچل مارش اور ٹریوس ہیڈ پہلے ہی پیٹرنٹی چھٹی پر تھے۔آسٹریلوی میڈیا کے مطابق پہلے دو ون ڈے کھیلنے کے بعد پیٹ کمنز آرام کے لیے اپنے گھر سڈنی چلے گئے تھے اور اتوار کی رات وہ اپنی بیوی بیکی کے ساتھ کولڈ پلے کنسرٹ میں گئے، دوسری جانب ٹیسٹ وکٹ کیپر ایلیکس کیری ڈومیسٹک ون ڈے کپ کھیل رہے ہیں۔پیر کو اپنے بگ اسپورٹس بریک فاسٹ ریڈیو شو میں مائیکل کلارک نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ آسٹریلیا نے پاکستان سے ون ڈے سیریز جیتنے سے زیادہ بھارت کے ساتھ پانچ ٹیسٹ میچز پر مشتمل بارڈر-گاوسکر ٹرافی جیتنے کو ترجیح دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی پہلے ٹیسٹ میں گیارہ دن باقی ہیں، آسٹریلیا کے لڑکے جو اس ٹیسٹ سیریز کا حصہ ہیں وہ ون ڈے کیوں نہیں کھیل سکتے؟۔اگر آسٹریلیا نے پہلے دو میچ جیتے ہوتے تو ہم سمجھ سکتے ہیں کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو آرام دیتے لیکن اب آپ شائقین سے یہ توقع نہیں کر سکتے کہ وہ آکر ایک روزہ کرکٹ دیکھنا چاہیں گے۔دوسری جانب سابق آسٹریلوی کرکٹر اور کوچ مائیک ہسی کا کہنا تھا کہ ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ اہم میچ سے قبل 5کھلاڑیوں کو باہر بٹھا دیں، تینوں میچز میں آسٹریلوی بیٹنگ ایکسپوز ہوئی ہےسابق آسٹریلوی کھلاڑی برینڈن جیولین نے کہا کہ شکست شر مناک ہے، شیڈول ایشو رہا ہے ، فیصلہ کن میچ سے قبل 5 کھلاڑیوں کو بٹھایا نہیں جاتا۔