سینیٹ اجلاس میں کامران مرتضیٰ کی ہر ڈویژن کو صوبہ بنانے کی تجویز

سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر کامران مرتضیٰ نے ہر ڈویژن کو ایک صوبہ بنانے کی تجویز دے دی۔ اسلام آباد میں سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پنجاب میں ساؤتھ پنجاب کے نام سے علیحدہ صوبے کے قیام سے متعلق بل زیر غور ہے۔ جواب میں سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ حکومت کو اپنا موقف پیش کرنا چاہیے کیونکہ بھارت کے آئین میں جو بات ہے وہ ہمارے آئین میں نہیں ہے اور نہ ہی ہو سکتی ہےجس پر سینیٹر ضمیر حسین گھمبرو نے بل کی مخالفت کی۔ سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ زیادہ صوبوں سے فیڈریشن مضبوط ہوتی ہے اور اگر ضرورت ہو تو صوبے دو کی بجائے چار بھی بنائے جا سکتے ہیں لیکن معیشت کو بھی دیکھنا ضروری ہے۔ عون عباس نے کہا کہ پروپوزل میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور اگلی کمیٹی میں بل پر مزید بحث کی جائے گی۔ چیئرمین کمیٹی نے وزارت قانون سے بل کی رپورٹ طلب کر لی اور اجلاس میں آرٹیکل 51، 59، 106، 154، 175A، 198 میں ترمیم کے حوالے بل پر غور کیا جبکہ وزیر قانون کی عدم موجودگی پر بل موخر کر دیا گیا۔ سینیٹر ثمینہ زہری نے کہا کہ جب بھی کوئی بل پیش ہو تو متعلقہ وزیر کو کمیٹی میں بیٹھانا ضروری ہے کیونکہ وزیر کی غیر موجودگی میں بل پر بحث نہیں ہو پاتی اور کئی بل ایوان سے موخر ہو جاتے ہیں۔ اجلاس میں فیملی کورٹ ترمیمی بل بھی زیر غور آیا جسے سینیٹر ثمینہ زہری نے پیش کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے سیکرٹری قانون کو ہدایت کی کہ پنجاب میں یہ بل آ چکا ہے اس میں کچھ ترمیم کر کے مجھے دکھائیں۔ اس کے علاوہ اجلاس میں سینیٹر علی ظفر کو ذیلی کمیٹی میں شامل کر لیا گیا اور کمیٹی نے 15 دنوں میں رپورٹ طلب کر لی۔