بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کی آڑ میں ریاست چھتیس گڑھ میں 10 افراد کو ماورائے عدالت قتل کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ مارے گئے 10 افراد علیحدگی پسند نکسل باغی تھے۔ جن کے قبضے سے کلاشنکوف سمیت بھاری اسلحہ برآمد ہوا۔دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے گرفتاری کے بعد ان افرد کو گولیاں مار کر لاشیں پھینک دیں۔ادھر بھارتی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ علی الصبح بھنڈارپدر کے جنگلاتی علاقے میں نکسل باغیوں کے ٹھکانے پر کارروائی کی گئی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں 10 نکسل باغی مارے گئے جب کہ سیکیورٹی فورسز کے 2 اہلکار بھی زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ سرچ آپریشن میں ہتھیاروں کا ایک بڑا ذخیرہ پکڑا گیا۔ رواں برس تاحال 257 نکسل باغی مارے گئے جب کہ 861 کو گرفتار کیا گیا اور 789 دیگر نے ہتھیار ڈال کر خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ ریاست چھتیس گڑھ کو 2026 تک مکمل طور پر نکسلی باغیوں سے پاک کردیا جائے گا۔