ہم اپنے ہونٹوں کو بات کرنے، کھانے پینے اور سانس لینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یہ ہمارے جذبات، صحت اور جمالیاتی خوبصورتی کا بھی پتہ دیتے ہیں اشارہ دیتے ہیں لیکن ایسے بہت سارے کردار ادا کرنے کے لیے ہونٹوں میں ایک پیچیدہ ڈھانچہ کارفرما ہوتا ہے، اس لیے ہونٹوں کے مسائل کو مؤثر طریقے سے ٹھیک کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ہونٹوں سے منسلک طبی مسائل کے علاجوں کو بہتر بنانے کے لیے بنیادی تحقیق ضروری ہے لیکن اب تک ہونٹوں کے خلیے استعمال کرنے والے ماڈلز جو جِلد کے دوسرے خلیوں سے مختلف کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں، دستیاب نہیں تھے۔فرنٹیئرز ان سیل اینڈ ڈیولپمنٹل بیالوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے عطیہ کیے ہوئے ہونٹوں کے خلیات کے لافانی ہونے کی اطلاع دی ہے جس سے لیب میں طبی لحاظ سے متعلقہ ہونٹوں کے ماڈلز تیار کیے جا سکتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے ہونٹوں کے مسائل میں مبتلا ہزاروں مریضوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔یونیورسٹی آف برن کے ڈاکٹر مارٹن ڈیگن نے کہا کہ ہونٹ ہمارے چہرے کی ایک بہت نمایاں خصوصیت ہے۔ اس بافتوں میں کوئی بھی نقص انتہائی خراب ہو سکتا ہے۔ لیکن اب تک انسانی ہونٹ کے سیل ماڈلز پر مبنی علاج کی کمی تھی۔انہوں نے کہ یونیورسٹی کلینک برائے پیڈیاٹرک سرجری اور برن یونیورسٹی اسپتال کے ساتھ ہمارے مضبوط تعاون سے ہم ہونٹوں کے خلیاتی ماڈلز کا استعمال کرتے ہوئے اسے تبدیل کرنے میں کامیاب ہو گئے بشمول وہ ٹشوز جو دوسری صورت میں ضائع کر دیے جاتے ہیں۔