بھارتی فضائیہ میں تیجس مارک1 اے طیاروں کی شمولیت میں مزید تاخیر

جنگی جنون میں مبتلا بھارت کو اپنی فضائیہ میں تیجس مارک 1 طیاروں کی شمولیت میں تاخیر کا سامنا ہے۔بھارتی جریدے کی رپورٹ کے مطابق امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک سے انجن کی فراہمی میں تاخیر کی بدولت بھارتی فضائیہ کو تیجس مارک 1 ایطیاروں کے لیے 2025 کے وسط تک انتظار کرنا ہوگا۔ امریکی کمپنی نے بھارتی جنگی طیاروں کے لیے انجن کی فراہمی ملتوی کردی ہے۔جنرل الیکٹرک کمپنی کا اس حوالے سے موقف ہے کہ کمپنی کو سپلائی چین میں مشکلات کا سامنا ہے اور شراکت دار جنوبی کوریا کے ساتھ مالی مسائل کا بھی سامنا ہے جس سے انجن کے اہم پرزوں کی دستیابی متاثر ہے۔بھارت کو تیجس مارک 1اے طیاروں کی فراہمی میں تاخیر کی تصدیق اس وقت ہوئی جب بھارتی وزیراعظم اور وزیردفاع نے یہ مسئلہ حالیہ دورہ امریکا میں اٹھایا۔ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کی جانب سے 2024-25کے مالی سال میں صرف دو سے تین تیجس مارک1 ایجیٹ طیارے فراہم کرنے کی توقع ہے۔بھارت اور جنرل الکٹرک کے درمیان جو معاہدہ فروری 2021ء میں طے پایا تھا اس کے مطابق 16 طیارے ملنے تھے۔بھارتی حکومت کی یہ خواہش بھی ہے کہ جنرل الیکٹرک مقامی طور پر انجن کی تیاری کیلئے اسے ٹیکنالوجی منتقل کرے۔ تاخیر کی وجہ سے بھارت ایئروناٹکس لمیٹڈ جنرل الکٹرک کے ساتھ اپنے معاہدے میں جرمانے کی شقیں لگا سکتا ہے۔